ٹی آر ایس پارٹی نے اسمبلی انتخابات کے موقع پر اقلیتوں سے یہ وعدہ کیا تھا
کہ وہ بلدی انتخابات میں اقلیتوں کو زبردست نمائیدگی دیں گے اور ڈپٹی میئر
کا عہدہ بھی فراہم کریں گے۔ کیونکہ اقلیتوں کے ساتھ اب تک کئی ایک پارٹیوں
نے ناانصافی کی تھی ٹی آر ایس پارٹی اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔
اقلیتوں کے لئے 15ڈویژنوں سے ٹکٹ دے گی اور ڈپٹی میئر کا عہدہ بھی فراہم
کرے گی۔ لیکن اب جبکہ ٹکٹوں کی فراہمی کا وقت آیا تو اسکے برعکس اقدام
اٹھایا گیا۔ ٹی آر ایس نے اقلیتوں کو ٹکٹ دینے کے معاملہ انصاف نہیں کرسکی۔
مسلم ووٹوں کی اکثریت والے علاقوں میں صر ف 3ٹکٹ دیئے گئے۔ ہنمکنڈہ اور
قاضی پیٹ کے علاقوں سے ابھی تک ایک امیدوار کو بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ جبکہ
سابق میں ورنگل بلدیہ میں صرف ایک ہی رکن بلدیہ محمد ابوبکر منتخب ہوئے
تھے۔ اس بار انکو ٹکٹ ملنے کی قوی امید تھی لیکن اس بار انہیں نظر انداز
کئے جانے کی اطلاعات ہیں باوجود اسکے کہ انہوں نے
پرچہ نامزدگی
داخل کی ۔حقیقت میں ٹی آرایس پارٹی نے ٹکٹوں کی فراہمی میں جو اعلان کیا
تھا اس پر عمل نہیں کیا ۔ جس کی وجہ سے اقلیتوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔
ناراض امیدواروں کو سمجھانے منانے کی مہم شروع ہوچکی ہے۔
ورنگل بلدی انتخابات میں ایم آئی ایم کی جانب سے 4امیدواروں کے پرچہ نامزدگی کا ادخال
ورنگل میں مجلس بلدیہ انتخابات میں تما م سیاسی پارٹیوں نے اقلیتوں کو ٹکٹ
دینے کے معاملہ میں ناانصافی کی ہے۔ کانگریس، ٹی ڈی پی، بی جے پی اور ٹی
آر ایس نے بھی جو وعدہ اقلیتوں کے ساتھ کیا تھا اسکو فراموش کردیا ۔ جس
نتیجہ میں ایم آئی ایم کے کنونیر محمد عبدالسبحان کی قیادت میں 4ڈویژنوں سے
پرچہ نامزدگی کا ادخال کیا گیا۔ جن کے نام اسطرح سے ہیں۔ اہلیہ محمد جانی
ڈویژن ۳، محمد خواجہ ڈویژن 14، محمد ارشد ڈویژن 16،اہلیہ سید مصلح الدین
ڈویژن 25ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم آئی ایم پارٹی اس بات پر غور کرے اور
بہت جلد بی فارم بھی فراہم کرے گی۔